یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے جمعرات کے روز اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کو فون کیا اور کہی۔
انہوں نے عالم اسلام اور امت اسلامیہ سے متعلق مسائل، ایران اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعلقات اور تعاون کے عمل اور اس تنظیم میں ہمارے ملک کی نمائندگی کے دوبارہ آغاز اور بعض علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے جدہ میں تنظیم کے سیکرٹریٹ میں ایرانی دفتر کو دوبارہ کھولنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کا شکریہ ادا کر کے عالم اسلام کے بعض مسائل اور چیلنجوں کا حوالہ دیا۔
امیر عبداللہیان نے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سےعالم اسلام کے مسائل کے حل میں ان کے کردار کو بہت موثر سمجھا ۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب خطے اور عالم اسلام کے دو اہم ممالک ہیں اور امت اسلامیہ کے مسائل کے حل کی مدد میں اپنا موثر کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ دونوں (ایران اور سعودی عرب )کے درمیان مذاکرات اور تعاون ممالک خطے اور عالم اسلام کے مسائل کے حل میں مدد کریں۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اس تنظیم میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نمائندگی کے دوبارہ کھلنے اور فعال شرکت کا خیرمقدم کرکے اسلامی تعاون تنظیم کے فعال رکن کے طور پر ایران کے کردار کو بہت اہم اور موثر قرار دیا۔
ابراہیم طہ نے یہ تنظیم تمام اسلامی ممالک کی فعال شرکت اور تعاون کے بغیر عالم اسلام کے مسائل حل نہیں کر سکے گی اور ہم اپنے تمام بھائیوں اور ممبران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس تنظیم کی بھرپور حمایت کریں۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کے انعقاد کی حمایت کرتے ہوئے اسلامی ممالک کے درمیان مسائل کا ابھرنا افسوسناک اور پریشان کن ہے اور یہ تنظیم مسلم اور برادر ممالک کو امن اور مذاکرات کی دعوت دیتی ہے۔
گفتگو کے آخر میں ایرانی وزیر خارجہ نے ابراہیم طہٰ کو دورہ ایران کی دعوت دی جس کا خیر مقدم کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ